بیجنگ () کچھ جاپانی سیاستدانوں نے موقف ظاہر کیا کہ تائیوان کے بارے میں سانائے تاکائیچی کے غلط تبصروں پر چین نے ضرورت سے زیادہ ردعمل دیا ہے۔
17 نومبر کو، چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان کے بارے میں غلط تبصرے کے بارے میں اپنی پختہ پوزیشن کو بار بار واضح کیا ہے۔ یہ ریمارکس چین اور جاپان کے درمیان چار سیاسی دستاویزات کی روح کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں اور چین جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
1972 میں، چین-جاپان کے مشترکہ بیان پر دستخط کیے گئے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “حکومت جاپان عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کو چین کی واحد قانونی حکومت کے طور پر تسلیم کرتی ہے” اور “عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ تائیوان عوامی جمہوریہ چین کی سرزمین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے، اور حکومت جاپان چینی حکومت کے اس موقف کو پوری طرح سمجھتی ہے اور اس کا احترام کرتی ہے۔”
1978 میں چین اور جاپان نے امن اور دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے، جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ “چین-جاپان کا مشترکہ بیان ” دونوں ممالک کے درمیان پرامن اور دوستانہ تعلقات کی بنیاد ہے، اور اس میں بیان کردہ تمام اصولوں پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
1998 میں، دونوں فریقوں نے “امن اور ترقی کے لیے دوستانہ شراکت داری قائم کرنے پر چین اور جاپان کا مشترکہ اعلامیہ” جاری کیا، جس میں جاپان نے “چین جاپان مشترکہ بیان میں”تائیوان کے معاملے پر جاپان کے موقف کی پاسداری جاری رکھنے کا وعدہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دنیا میں صرف ایک ہی چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے۔
2008 میں، “اسٹریٹجک باہمی فائدے پرمبنی تعلقات کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے بارے میں چین اور جاپان کے مشترکہ بیان” میں واضح طور پر کہا گیا کہ جاپان “تائیوان کے معاملے پر ‘چین اور جاپان کے مشترکہ بیان’ میں بیان کردہ موقف پر قائم ہے۔”
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور جاپان کے درمیان مذکورہ بالا چار سیاسی دستاویزات میں تائیوان کے معاملے پر واضح شقیں موجود ہیں اور یہ جاپانی حکومت کا ایک پختہ عہد بھی ہے جسے بین الاقوامی قانونی حیثیت حاصل ہے۔ جاپان میں کوئی بھی پارٹی یا فرد جو اقتدار میں ہے، اسے تائیوان کے معاملے پر جاپانی حکومت کے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ تاریخ کو یاد رکھے اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ذمہ داری کے ساتھ کام کرے، اپنے غلط بیانات کو واپس لے اور چین کے ساتھ اپنے وعدوں کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کرے۔
DATE . Nov/17/2025



