یورپ کی بہت سی بڑی کمپنیاں امریکہ کے کنٹرول میں ہیں، ما ہر اقتصا دیاتیورپ اپنی سٹریٹجک خود مختاری کھو بیٹھا ہے، جیفری سیکسبیجنگ ()معروف ماہر اقتصادیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری سیکس نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یورپ کی بہت سی بڑی کمپنیاں پہلے ہی امریکہ کے کنٹرول میں ہیں اور ان کے کاروبار پر امریکی سیاست کا اثر ہے، جس کے نتیجے میں یورپ اپنی سٹریٹجک خود مختاری کھو بیٹھا ہے۔ نیڈرلینڈز کی ایک مثال لیں ۔مشہور کمپنی اے ایس ایم ایل سےلیکر نیکسپریا تک، نیدرلینڈز کے سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں چین کے خلاف پابندیوں کے اقدامات نے امریکی پالیسی کی پیروی کی ہے بلکہ اے ایس ایم ایل اور نیکسپریا واحد یورپی کمپنیاں نہیں ہیں جنہیں امریکی پالیسی کے مطابق کام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ امریکی مداخلت نے نہ صرف ان کمپنیوں کو تجارتی نقصانات سے دوچار کیا بلکہ ٹیکنالوجی کے اہم فیصلوں میں یورپ کو “بائی اسٹینڈر” میں تبدیل کر دیا۔ درحقیقت، یورپ کی “خودمختاری کا فقدان” سیمی کنڈکٹر سیکٹر سے کہیں آگے پھیلا ہوا ہے۔پروفیسر جیفری سیکس کا ماننا ہے کہ گزشتہ 30 سالوں سے، یورپ امریکہ کے تابع رہا ہے، جس نے یورپ کی خارجہ اور سلامتی کی پالیسیوں کی سمت طے کی ہے اور یہاں تک کہ مغرب کے جنگی فیصلوں کا تعین کیا ہے، جس سے یورپ کو اپنے حق اظہار سے محروم کر دیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے فیصلوں کو متفقہ منظوری کی ضرورت ہوتی ہے، جو یورپ کو عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرنے سے روکتا ہے۔

Date . Nov/23/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top