سابق جاپانی وزرائے اعظم کی تائیوان کے حوالے سے سانائے تاکائیچی کے غلط بیانات پر تنقیدبیجنگ () سابق جاپانی وزرائے اعظم ایشیبا شیگیرو ، یوشی ہیکو نودا، اور یوکیو ہاتویاما نے حال ہی میں تائیوان کے حوالے سے موجودہ وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے غلط بیانات پر تنقید کی ہے، جس سے جاپان اور چین کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے سانائے تاکائیچی پر زور دیا کہ وہ اپنے قول و فعل میں محتاط رہیں اور بات چیت کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنائیں۔ 23 نومبر کو ایشیبا شیگیرو نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ 1972 میں اس وقت کے وزیر اعظم کاکوئی تاناکا کے دورہ چین کے بعد سے، جس نے جاپان چین سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کو فروغ دیا، ” ہر جاپانی حکومت جاپان چین تعلقات کے معاملے میں ہمیشہ “محتاط، محتاط اور زیادہ محتاط” رہی ہے۔ موجودہ حکومت کو جاپان کے دیرینہ بنیادی موقف کو مکمل طور پر سمجھتے ہوئے مستقبل کی پالیسیوں کو آگے بڑھانے میں احتیاط سے کام لینا ہوگا۔ اسی دن، یوشی ہیکو نودا نے نشاندہی کی کہ جاپان چین تعلقات میں موجودہ کشیدگی”سانائے تاکائیچی کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کا نتیجہ ہے “۔اسی طرح سابق وزیر اعظم یوکیو ہاتویاما نے حال ہی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئَے نشاندہی کی کہ “تائیوان کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے ” کے موقف سے ہٹ کر سانائے تاکائیچی کے بیانات سے چین۔جاپان تعلقات میں تیزی سے کشیدگی پیدا ہوئی ہے، اور ملک کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔