Mehreen Assadi

تائیوان میں 30 سے زائد گروپس کی جانب سے جاپانی وزیر اعظم کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمتتائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں، مئو قفبیجنگ ()تائیوان لیبر پارٹی، تائیوان سوشل ویلفئر فور م پریپریشن کمیٹی ، کراس سٹریٹ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ فورم اور دیگر 30 سے زائد گروپس نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جاپان کی موجودہ وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں۔ منگل کے روزاعلامیے میں کہا گیا کہ سا نائے تاکائیچی کا مقصد تائیوان کی بھلائی کے بجائے جاپانی دائیں بازو کی جماعت کی فوجی توسیع کو جائز بنانا ہے ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کا عمل ریاستی طاقت کے ذریعے فوجی کارروائی کو جائز ثابت کرنا اور موجودہ چین-جاپان معاہدوں اور عالمی جنگ کے بعد کے عالمی نظام کو کھلا چیلنج ہے۔ یہ بیانات چین کے داخلی امور میں براہِ راست مداخلت اور تائیوان کے عوام کی سلامتی کو داؤ پر لگا نے کے مترادف ہیں ۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بیانات آبنائے تائیوان اور خطے کے امن اور ایشیا میں بعد از جنگ کے نظام کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک حصہ ہے۔تائیوان کی سلامتی اور مستقبل چین کے داخلی امور ہیں اور اس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں ۔اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ سانائے تاکائیچی فوری طور پر تائیوان سے متعلق اپنے غلط بیانات واپس لیں اور ان پر معافی مانگیں۔

DATE . Nov/18/2025

تائیوان میں 30 سے زائد گروپس کی جانب سے جاپانی وزیر اعظم کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمتتائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں، مئو قفبیجنگ ()تائیوان لیبر پارٹی، تائیوان سوشل ویلفئر فور م پریپریشن کمیٹی ، کراس سٹریٹ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ فورم اور دیگر 30 سے زائد گروپس نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جاپان کی موجودہ وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں۔ منگل کے روزاعلامیے میں کہا گیا کہ سا نائے تاکائیچی کا مقصد تائیوان کی بھلائی کے بجائے جاپانی دائیں بازو کی جماعت کی فوجی توسیع کو جائز بنانا ہے ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کا عمل ریاستی طاقت کے ذریعے فوجی کارروائی کو جائز ثابت کرنا اور موجودہ چین-جاپان معاہدوں اور عالمی جنگ کے بعد کے عالمی نظام کو کھلا چیلنج ہے۔ یہ بیانات چین کے داخلی امور میں براہِ راست مداخلت اور تائیوان کے عوام کی سلامتی کو داؤ پر لگا نے کے مترادف ہیں ۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بیانات آبنائے تائیوان اور خطے کے امن اور ایشیا میں بعد از جنگ کے نظام کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک حصہ ہے۔تائیوان کی سلامتی اور مستقبل چین کے داخلی امور ہیں اور اس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں ۔اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ سانائے تاکائیچی فوری طور پر تائیوان سے متعلق اپنے غلط بیانات واپس لیں اور ان پر معافی مانگیں۔ Read More »

چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے،چینی وزیر اعظمہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، لی چھیانگ کی روسی ہم منصب سے گفتگوما سکو () چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے ماسکو میں روس کے وزیراعظم میخائل ولادیمیر ویش مشستن سے ملاقات کی ۔منگل کے روزملاقات میں لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں رہنماوں کی طے شدہ حکمت عملی کی روشنی میں تبادلوں کو مضبوط بناتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو گہرا اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید خوشحال بنانا چاہتا ہے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال ستمبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ میں سنگ میل کی حیثیت کے حامل بھرپور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے، تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام فریق “شنگھائی اسپرٹ ” کو اپناتے ہوئے، رہنماؤں کے مرتب کردہ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد حقیقی تصویر میں بدل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، تمام رکن ممالک کی ترقیاتی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے میکانزم کو مسلسل بہتر بنا تے ہوئے ، بین الاقوامی امور میں اس کے اثر و رسوخ کو بلند کرنا چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کی وسیع تر یکجہتی کو فروغ دیناچاہیے اور مساوی اور منظم کثیر قطبی عالمی نظام اور جامع اقتصادی عالمگیریت کے حصول کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔

DATE . Nov/18/2025

چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے،چینی وزیر اعظمہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، لی چھیانگ کی روسی ہم منصب سے گفتگوما سکو () چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے ماسکو میں روس کے وزیراعظم میخائل ولادیمیر ویش مشستن سے ملاقات کی ۔منگل کے روزملاقات میں لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں رہنماوں کی طے شدہ حکمت عملی کی روشنی میں تبادلوں کو مضبوط بناتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو گہرا اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید خوشحال بنانا چاہتا ہے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال ستمبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ میں سنگ میل کی حیثیت کے حامل بھرپور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے، تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام فریق “شنگھائی اسپرٹ ” کو اپناتے ہوئے، رہنماؤں کے مرتب کردہ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد حقیقی تصویر میں بدل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، تمام رکن ممالک کی ترقیاتی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے میکانزم کو مسلسل بہتر بنا تے ہوئے ، بین الاقوامی امور میں اس کے اثر و رسوخ کو بلند کرنا چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کی وسیع تر یکجہتی کو فروغ دیناچاہیے اور مساوی اور منظم کثیر قطبی عالمی نظام اور جامع اقتصادی عالمگیریت کے حصول کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔ Read More »

Scroll to Top