چینی صدر کی قانون کی حکمرانی کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے کام پر اہم ہدایات

بیجنگ () چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے حال ہی میں قانون کی حکمرانی کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے کام کے بارے میں اہم ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18ویں قومی کانگریس کے بعد سے سی پی سی […]

چینی صدر کی قانون کی حکمرانی کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے کام پر اہم ہدایات Read More »

بین الاقوامی شخصیات کی سانائے تاکائیچی کے غلط بیانات پر تنقیدبیجنگ ()جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے چین کے تائیوان کے حوالے سے غلط بیانات پر بین الاقوامی شخصیات کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ان شخصیات کا کہنا ہے کہ سانائے تاکائیچی کے بیانات امن کو نقصان پہنچانے والے بیانات ہیں۔جنوبی کوریا -چائنا اربن فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر کون کی سنگ نے کہا کہ چاپانی وزیراعظم نے جنوبی کوریا اور چین سمیت مشرقی ایشیائی ممالک میں جاپانی جارحیت پر غور کرنے کے بجائے امن کے خلاف بیان دیا ۔ یہ امن کو نقصان پہنچانے والا ایک خطرناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا اور چین کے عوام کو ، جو جاپانی سامراج کے خلاف ایک مشترکہ جدوجہد کی تاریخ رکھتے ہیں، مل کر جاپان کی انتہائی دائیں بازو کی قوتوں کے عروج کو روکنا چاہیے ، ان کی مذمت کرنی چاہیے اور ان کا احتساب کرنا چاہیے۔عراق کی بغداد یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے پروفیسر ایمن الشمری نے کہا کہ جاپان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی خطے میں بحری جہاز رانی اور بین الاقوامی تجارت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔پاکستان کے بین الاقوامی امور کے ماہر سلطان حالی نے “دی ورلڈ ٹربیون ” میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ ایشیا فوجی تنازعات کی تاریخ کو دہرانے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور جاپان کو اپنے وعدوں کو یاد رکھنا چاہیے۔

DATE . Nov/18/2025

بین الاقوامی شخصیات کی سانائے تاکائیچی کے غلط بیانات پر تنقیدبیجنگ ()جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے چین کے تائیوان کے حوالے سے غلط بیانات پر بین الاقوامی شخصیات کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ان شخصیات کا کہنا ہے کہ سانائے تاکائیچی کے بیانات امن کو نقصان پہنچانے والے بیانات ہیں۔جنوبی کوریا -چائنا اربن فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر کون کی سنگ نے کہا کہ چاپانی وزیراعظم نے جنوبی کوریا اور چین سمیت مشرقی ایشیائی ممالک میں جاپانی جارحیت پر غور کرنے کے بجائے امن کے خلاف بیان دیا ۔ یہ امن کو نقصان پہنچانے والا ایک خطرناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا اور چین کے عوام کو ، جو جاپانی سامراج کے خلاف ایک مشترکہ جدوجہد کی تاریخ رکھتے ہیں، مل کر جاپان کی انتہائی دائیں بازو کی قوتوں کے عروج کو روکنا چاہیے ، ان کی مذمت کرنی چاہیے اور ان کا احتساب کرنا چاہیے۔عراق کی بغداد یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے پروفیسر ایمن الشمری نے کہا کہ جاپان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی خطے میں بحری جہاز رانی اور بین الاقوامی تجارت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔پاکستان کے بین الاقوامی امور کے ماہر سلطان حالی نے “دی ورلڈ ٹربیون ” میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ ایشیا فوجی تنازعات کی تاریخ کو دہرانے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور جاپان کو اپنے وعدوں کو یاد رکھنا چاہیے۔ Read More »

امریکہ کی جانب سے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے، چینی وزارت دفاعبیجنگ ()اطلاعات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے تائیوان کو 33 کروڑ یو ایس ڈالرز کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے، جن میں متعلقہ ہوائی جہازوں کے غیر معیاری حصے اور مرمت کی خدمات بھی شامل ہیں ۔ منگل کے روزچین کی وزارت دفاع کے ترجمان چانگ شیاؤ گانگ نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں کی کھلی اور سنگین خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ عمل چین کے اندونی امور میں دخل اندازی ، چین کے اقتداراعلیٰ اور مفادات کو نقصان پہنچا نا اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام دینا ہے۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس پر سخت تشویش ہے اور چین نے امریکہ سے اس پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

DATE . Nov/18/2025

امریکہ کی جانب سے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے، چینی وزارت دفاعبیجنگ ()اطلاعات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے تائیوان کو 33 کروڑ یو ایس ڈالرز کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے، جن میں متعلقہ ہوائی جہازوں کے غیر معیاری حصے اور مرمت کی خدمات بھی شامل ہیں ۔ منگل کے روزچین کی وزارت دفاع کے ترجمان چانگ شیاؤ گانگ نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں کی کھلی اور سنگین خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ عمل چین کے اندونی امور میں دخل اندازی ، چین کے اقتداراعلیٰ اور مفادات کو نقصان پہنچا نا اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام دینا ہے۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس پر سخت تشویش ہے اور چین نے امریکہ سے اس پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ Read More »

تائیوان میں 30 سے زائد گروپس کی جانب سے جاپانی وزیر اعظم کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمتتائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں، مئو قفبیجنگ ()تائیوان لیبر پارٹی، تائیوان سوشل ویلفئر فور م پریپریشن کمیٹی ، کراس سٹریٹ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ فورم اور دیگر 30 سے زائد گروپس نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جاپان کی موجودہ وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں۔ منگل کے روزاعلامیے میں کہا گیا کہ سا نائے تاکائیچی کا مقصد تائیوان کی بھلائی کے بجائے جاپانی دائیں بازو کی جماعت کی فوجی توسیع کو جائز بنانا ہے ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کا عمل ریاستی طاقت کے ذریعے فوجی کارروائی کو جائز ثابت کرنا اور موجودہ چین-جاپان معاہدوں اور عالمی جنگ کے بعد کے عالمی نظام کو کھلا چیلنج ہے۔ یہ بیانات چین کے داخلی امور میں براہِ راست مداخلت اور تائیوان کے عوام کی سلامتی کو داؤ پر لگا نے کے مترادف ہیں ۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بیانات آبنائے تائیوان اور خطے کے امن اور ایشیا میں بعد از جنگ کے نظام کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک حصہ ہے۔تائیوان کی سلامتی اور مستقبل چین کے داخلی امور ہیں اور اس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں ۔اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ سانائے تاکائیچی فوری طور پر تائیوان سے متعلق اپنے غلط بیانات واپس لیں اور ان پر معافی مانگیں۔

DATE . Nov/18/2025

تائیوان میں 30 سے زائد گروپس کی جانب سے جاپانی وزیر اعظم کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمتتائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں، مئو قفبیجنگ ()تائیوان لیبر پارٹی، تائیوان سوشل ویلفئر فور م پریپریشن کمیٹی ، کراس سٹریٹ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ فورم اور دیگر 30 سے زائد گروپس نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جاپان کی موجودہ وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان سے متعلق بیانات کی سخت مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے عوام جاپان کی عسکریت پسندی کے لیے قربانی بننے سے انکار کرتے ہیں۔ منگل کے روزاعلامیے میں کہا گیا کہ سا نائے تاکائیچی کا مقصد تائیوان کی بھلائی کے بجائے جاپانی دائیں بازو کی جماعت کی فوجی توسیع کو جائز بنانا ہے ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کا عمل ریاستی طاقت کے ذریعے فوجی کارروائی کو جائز ثابت کرنا اور موجودہ چین-جاپان معاہدوں اور عالمی جنگ کے بعد کے عالمی نظام کو کھلا چیلنج ہے۔ یہ بیانات چین کے داخلی امور میں براہِ راست مداخلت اور تائیوان کے عوام کی سلامتی کو داؤ پر لگا نے کے مترادف ہیں ۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بیانات آبنائے تائیوان اور خطے کے امن اور ایشیا میں بعد از جنگ کے نظام کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا ایک حصہ ہے۔تائیوان کی سلامتی اور مستقبل چین کے داخلی امور ہیں اور اس میں کسی بیرونی طاقت کی مداخلت قبول نہیں ۔اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ سانائے تاکائیچی فوری طور پر تائیوان سے متعلق اپنے غلط بیانات واپس لیں اور ان پر معافی مانگیں۔ Read More »

چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے،چینی وزیر اعظمہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، لی چھیانگ کی روسی ہم منصب سے گفتگوما سکو () چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے ماسکو میں روس کے وزیراعظم میخائل ولادیمیر ویش مشستن سے ملاقات کی ۔منگل کے روزملاقات میں لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں رہنماوں کی طے شدہ حکمت عملی کی روشنی میں تبادلوں کو مضبوط بناتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو گہرا اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید خوشحال بنانا چاہتا ہے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال ستمبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ میں سنگ میل کی حیثیت کے حامل بھرپور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے، تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام فریق “شنگھائی اسپرٹ ” کو اپناتے ہوئے، رہنماؤں کے مرتب کردہ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد حقیقی تصویر میں بدل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، تمام رکن ممالک کی ترقیاتی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے میکانزم کو مسلسل بہتر بنا تے ہوئے ، بین الاقوامی امور میں اس کے اثر و رسوخ کو بلند کرنا چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کی وسیع تر یکجہتی کو فروغ دیناچاہیے اور مساوی اور منظم کثیر قطبی عالمی نظام اور جامع اقتصادی عالمگیریت کے حصول کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔

DATE . Nov/18/2025

چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے،چینی وزیر اعظمہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، لی چھیانگ کی روسی ہم منصب سے گفتگوما سکو () چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے ماسکو میں روس کے وزیراعظم میخائل ولادیمیر ویش مشستن سے ملاقات کی ۔منگل کے روزملاقات میں لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں رہنماوں کی طے شدہ حکمت عملی کی روشنی میں تبادلوں کو مضبوط بناتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو گہرا اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید خوشحال بنانا چاہتا ہے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال ستمبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ میں سنگ میل کی حیثیت کے حامل بھرپور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چین روس کے ساتھ گہرے تعاون اور ہم آہنگی کا خواہاں ہے، تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام فریق “شنگھائی اسپرٹ ” کو اپناتے ہوئے، رہنماؤں کے مرتب کردہ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد حقیقی تصویر میں بدل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عملی تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے، تمام رکن ممالک کی ترقیاتی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ساتھ ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے میکانزم کو مسلسل بہتر بنا تے ہوئے ، بین الاقوامی امور میں اس کے اثر و رسوخ کو بلند کرنا چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کی وسیع تر یکجہتی کو فروغ دیناچاہیے اور مساوی اور منظم کثیر قطبی عالمی نظام اور جامع اقتصادی عالمگیریت کے حصول کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔ Read More »

Scroll to Top