Posla News

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اپنے ہاتھوں سے جو تم آگے بھیجتے ہو اللہ تمہیں اس سے بہتر اجر دیتا ہے ۔
جب ہم اللہ کی رضا کیخاطر نیک کام کرتے ہیں تو اللہ اس کا بہتر اجر دیتا ہے ۔
1993 میں حج کی سعادت بمع اہل وعیال نصیب ہوئی تقریبا”22افراد پر مشتمل حج قافلہ تھا
منی شریف میں پہلا دن تھا کچھ ساتھی ملتان سے تھے ۔
اپنے جاننے والوں کی تلاش میں تھے کہ ایک نوجوان لڑکا اپنے ایک بچے اور بیوی کیساتھ احرام میں ملبوس گویا ہوا
“میں حج پر آیا ہوں صبح سے کچھ نہیں کھایا ناشتہ کرنا ہے “
میں اسے قریب فروٹ کی دوکان پر لے گیا اور اسے کچھ لینے کا کہا۔ اس نے پانی کی بوتل اور فروٹ لیا اور دعا دیتا چلا گیا
میرے ایک ساتھی نے کچھ کہنے کی کوشش کی میں نے اسکے منہ پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ یہ میں نے ذاتی طور پر کیا ہے آپ کچھ نہ کہیں یہ اللہ کا مہمان ہے ہم بھی اللہ کے ہی مہمان ہیں ۔
خیر اللہ کے فضل سے حج مکمل ہوا اور ہم طواف الوداع کر کے رات جبل نور کے دامن میں ٹھہرے رات بسر کی
صبح اپنی منزل ریاض شہر کے لئے روانہ ہوئے اسقدر عجلت میں تھے کے اشیائے خوردو نوش بھی نہ لے سکے ۔
راستے میں صحراء سے گزرتے آرہے تھے قریب ترین کوئی پٹرول پمپ اسٹیشن مارکیٹ بھی نہ تھی کہ کچھ خریدتے
ڈرائیور نے گاڑی ایک پل کے نیچے اتار دی اور کہا کہ کچھ دیر آرام کر لیں پھر چلتے ہیں
خواتین بچے ایک طرف ہو گئیں اور مرد ایک طرف ہوگئے
پل کے اوپر سے گاڑیوں کے گزرنے کی آوازیں آرہی تھیں
لیکن کچھ نظر نہیں آرہا تھا مجھے نیند آگئی کچھ دیر بعد ایک اجنبی شخص نے مجھے اٹھایا اور پوچھا یہ سب تمہارے ساتھ ہیں میں اسے بتایا ہاں یہ سب میرے ساتھ ہیں ۔
ایک بڑا تھا جسمیں گوشت کا یخنی والا پلاؤ تھا ہمیں کھانے کے لئے دیا
پھر ایک بڑا کولر ٹھنڈے پانی کا بھرا دیا
ایک بڑا تربوز دیا اور کہا کہ کچھ اور چاہئیے تو بتا دیں ۔
میں نے انکا شکریہ ادا کیا اور دعا دی۔
وہ چلے گئے یہ عربی مقامی باشندے ہی لگتے تھے اسلحے سے لیس کوئی حکومتی اہلکار تھے عربی میں بات کرتے تھے
ہم نے خوب تسلی سے سیر ہوکر کھانا کھایا ۔
میں نے اپنے اس ساتھی کو مخاطب ہوکر کہا جو منی شریف میں اس نوجوان کی بابت کچھ کہنا چاہتا تھا جس نے صرف دو آدمی کا ناشتہ طلب کیا تھا ۔
کہ ہم بے غم پل کے نیچے صحراء میں پڑے تھے اللہ نے ہمیں بن مانگے دیا ہم بھوکے پیاسے تھے کچھ بھی کھانے کو نہیں تھا اللہ نے ہم 22افراد کے لئے تر و تازہ کھانا پانی فروٹ بھیجا
اللہ کے مہمان کی عزت کی اللہ نے ہمیں اسکا بہتر اجر دیا
اللہ کی رضا کی خاطر عمل کیا ضائع نہیں جاتا اسکا رب قدیر کا وعدہ ہے ۔
اور ہم اپنی منزل الریاض کی طرف روانہ ہوئے اور خیر و عافیت کیساتھ اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔
اللہ پاک کسی کا احسان خود پر نہیں رکھتا وہ اپنی شان کے لائق کرم فضل رحم مدد کرتا ہے ۔
اللہ کو اچھا احسن ستھراء قرض دینا چاہئیے یہ اسکا اپنے بندوں کو نوازنے کا اچھا انداز ہے ۔
واقرضو اللہ قرضا”حسنا.
راقم شبیر سلطانی اسدی

DATE . JUN/4/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top